ہمیں اپنے مقدر کا ستارا کیوں نہیں ملتا
اندھیرے میں اجالے کا اشارا کیوں نہیں ملتا
ہمارا آئینہ دھندلا رہا ہے وقت کے ہاتھوں
ہمارے عکس سے چہرہ ہمارا کیوں نہیں ملتا
اسی کے ساتھ ہی ہر اک نظارا خوبصورت تھا
بنا اس کے نظر کو اب نظارا کیوں نہیں ملتا
کسی ک ایک ٹھوکر سے توازن تو بگڑتا ہے
مگر پھر سے سنبھلنے کا سہارا کیوں نہیں ملتا
وفا کو کیوں محبت میں خسارا ہی خسارا ہے
مگر ہاں بیوفا کو یہ خسارا کیوں نہیں ملتا