مقید کر رکھا ہے

Poet: Hafeez ur rehman By: hafeez ur rehman, Peshawar

 شبُ و روز مقید کر رکھا ہے اُس نے
سوچوں کے اک حصار میں چنوا کر مجھے

پروانا پھر آزادی کا مجھ کو عطا کیا
لطف و کرم کی اُس کے ملی یہ سزا مجھے

جس کو وفا سے بھول کے تعلق نہ تھا کبھی
وہ بھی جفا کے طعنے اب دیتا ہے مجھے

حالِ دل اپنے سے کہنا اور خود دینا جواب
باوجودِ تیری قربت سب پڑا سہنا مجھے

اُس کی چاہت کے خزانے ساری دینا کے لئے
لائق اپنی نفرتوں کے ہے فقط سمجھا مجھے

ہم تو اُس ناز کے تھے ناز اُٹھانے والے
حوالے کر دیا اُس نے حوادث کے مجھے

ہوں میں اب بھی اُس کی اُلفت کا اسیر
یہ الگ بات چاہت نے کیا خوار مجھے

یار احمر کیا کہوں کیسے گزاری ہے حیات
تلخیاں اُس وقت کی اکثر رولاتی ہیں مجھے

Rate it:
Views: 380
17 Dec, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL