Add Poetry

ملاوٹ ہے

Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi

سہم جائیں جو ہو ا کی سرسراہٹ سے
کیا جئے گے وہ مر جاتے ہیں آہٹ سے

گر جاتے ہیں وہ در و دیوار اچانک
جن کی بنیاد اٹھی ہو ملاوٹ سے

دو قدم ہی رہے دوست ہمسفر
گریں منہ کے بل وہ اب تھکاوٹ سے

دلِ ویران کی وحشتیں بڑھ رہی ہیں
جم رہی ہےمحفل بڑی سجاوٹ سے

یہ ہنسی بھی کیا لوگوں پہ ہنستا ہے
کفر ٹپکتا ہے ایسی مسکراہٹ سے

 

Rate it:
Views: 322
11 May, 2012
Related Tags on Forgiveness Poetry
Load More Tags
More Forgiveness Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets