ملتا تھا مجھ سے وہ پل پل کے فرق سے پھر رفتہ رفتہ فرق یہ سالوں میں آ گیا پھر یوں ہوا کہ آنکھ سے آنسو نکل پڑے چہرہ اس کا کبھی جو خیالوں میں آ گیا