Add Poetry

مل گیا تھا ساحل مگر موجوں کو نہ دیکھا گیا

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

مل گیا تھا ساحل مگر موجوں کو نہ دیکھا گیا
ان کی آہیں دیکھ کر مجھ کو واپس ہونا پڑا

ہاں کہا تھا پتھر جگر رکھتا ہوں میں
ڈلی جو نظر چشمے پر پھر مجھے رونا پڑا

دیکھا نازک پھول کو خار پر سر رکھے ہوئے
بعد دیکھنے کے سب کچھ کانٹوں پر سونا پڑا

میں ناداں اڑتی کے پیچھے جو گیا
جو ہاتھ میں تھا اس سے بھی ہاتھ دھونا پڑا

Rate it:
Views: 865
25 Nov, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets