مل گیا فرقتوں کا فساد نہیں ٹوُٹتا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

مل گیا فرقتوں کا فساد نہیں ٹوُٹتا
مجھ سے ہی میرا عتاب نہیں ٹوُٹتا

ہو ہجر کی بات تو اور بات ہے مگر
اپنے کردار پیشے تو جلاد نہیں ٹوُٹتا

کہیں تاراجی میں رنجشیں بڑہ گئیں
یہاں تو افلاس سے اعتماد نہیں ٹوُٹتا

یہ آنکھوں کے تیر تو کتراکے بھی گذریں
پر اپنے نشانے سے عقاب نہیں ٹوُٹتا

عشق پیچاں تو کچھ اور طریقے ہیں
حجابوں سے کبھی حجاب نہیں ٹوُٹتا

چلو جنت کے خواب پہ جی لیتے ہیں مگر
اس زندگی کا رہا حساب نہیں ٹوُٹتا

 

Rate it:
Views: 399
01 Jan, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL