منافقوں کی بستی میں اپنا بسیرا ہے
حاسد و کینہ پروروں کا ڈیرا ہے
مشکل سے ہی ملتا ہے انساں ہمیں کوئی
یہاں ہر شخص مکوڑا اور کیڑا ہے
تاریکیوں میں ڈوبا ہے یہ سارا جہاں
جدھر دیکھو وہاں بس اندھیرا ہے
خود کو بچائینگے دنیا سے آخر کب تلک
اب تو ہر فرد بنا پھرتا لٹیرا ہے
رات کی تنہائی بڑی سخت ہے منفرد
ٹہر جا ابھی آنے ہی والا سویرا ہے