منتظر

Poet: Lubna Kanwal By: Lubna Kanwal, karachi

جو کہ اس سے چاہت کا اظہار نہ ہوسکا
اس کے بعد کسی سے پیار نہ ہو سکا

کچھ ہمیں بھی یقین نہ تھا اپنے آپ پر
اور اسے بھی میری محبت پر اعتبار نہ ہو سکا

اسے دیکھنے کو ترستی ہیں نگاہیں آج بھی
وہ گھر بھی آیا ہمارے مگر ہم سے دیدار نہ ہو سکا

جانے کیا تھا اس کی آنکھوں میں
کہ اقرار نہ ہوا انکار بھی نہ ہو سکا

ہم نہ جانے منتظر ہیں کیوں اب بھی
وہ جس سے دو گھڑی بھی ہمارا انتظار نہ ہو سکا

Rate it:
Views: 908
29 Oct, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL