Add Poetry

منہ دکھا کر منہ چھپانا کچھ نہیں

Poet: ریاضؔ خیرآبادی By: نعمان علی, Karachi

منہ دکھا کر منہ چھپانا کچھ نہیں
کچھ نہیں یہ منہ دکھانا کچھ نہیں

تھا جو کیا کچھ بات کہتے کچھ نہ تھا
آدمی کا بھی ٹھکانا کچھ نہیں

گل ہیں معشوقوں کے دامن کے لئے
قبر عاشق پر چڑھانا کچھ نہیں

ہے ستانے کا بھی لطف اک وقت پر
ہر گھڑی ان کو ستانا کچھ نہیں

بے منائے من گئے ہم آپ سے
ایسے روٹھے کو منانا کچھ نہیں

ہاتھ سے گلچیں کے جھٹکے کون کھائے
شاخ گل پر آشیانا کچھ نہیں

یہ حسیں ہیں پیار کر لینے کی چیز
ان حسینوں کو ستانا کچھ نہیں

اے حباب اپنی ذرا ہستی تو دیکھ
اس پر اتنا سر اٹھانا کچھ نہیں

تو نے توبہ کی تو ہے لیکن ریاضؔ
بات کا تیری ٹھکانا کچھ نہیں

Rate it:
Views: 376
02 Feb, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets