زندگی
مانند اُس چلتی گاڑی کے
جو جانبِ ناآشنا منزل
رواں دواں ہے
ہم اس میں بیٹھے نہیں بٹھائے گئے ہیں
کس کو کہاں جانا ہے
اور کس منزل پہ اترنا ہے
یہ فیصلہ صرف ڈرائیور نے کرنا ہے
اور کنڈیکٹر کا کہنا ہے
کہ آج تک
کوئی مسافر اپنی
من پسند منزل پہ نہیں اترا