موج مستی میں پھرتی ہے

Poet: Samia Bashir By: Samia Bashir, SAM

 موج مستی میں پھرتی ہے باد صبا کیوں
ناز کرتے ہیں ہم کو مٹانے والے کیوں

زینہ زینہ چلتے رہے زیست کی راہ پہ ہم
آخر رقابت یہ زمانے والے رکھتے ہیں کیوں

دل حسرتوں میں ڈوب گیا کب خبر ہوئی ہمیں
گناہ جو کیا نہیں پھر اسکی سزا ملتی ہے کیوں

پیغام اجل کا دریچہ کھلا ہے اب تو یہاں
افسوس کے خود سے شکایت کریں تو کیوں

دیار میں ہم کو کوئی ٹھکانا نا ملا تو کیا
آخر دیار غیر سے شکوہ کریں تو کیوں

Rate it:
Views: 539
20 Jul, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL