موسم نے انگڑائی لی ہے پھر ایک بار
ہریالی کا سماں چھایا ہے پھر ایک بار
نئی کونپلیں پھوٹی ہیں پیڑوں پر
آ رہا ہے ہر طرف نکھار پھر ایک بار
گا رہے ہیں پنچھی نغمے پیار کے
بلبل کی آ رہی ہے سدا پھر ایک بار
پھول ہی پھول کھلے ہیں ہر آنگن میں
آ گئی ہے رونق چمن میں پھر ایک بار
اوڑھ لی ہے سبز چادرفرش نے
لوٹ آئی ہے بہارگلشن میں پھر ایک بار