مِس فِٹ * حصہ اول

Poet: Perveen Shakir By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

کبھی کبھی میں سوچتی ہوں
مجھ میں لوگوں کو خوش رکھنے کا ملکہ
اتنا کم کیوں ہے
کچھ لفظوں سے، کچھ میرے لہجے سے خفا ہیں
پہلے میری ماں
میری مصروفیت سے
نالاں رہتی تھی
اب یہی گِلہ مجھ سے میرے بیٹے کو ہے
(رزق کی اندھی دوڑمیں رشتے کتنے پیچھے رہ جاتے ہیں)
جب کہ صورتِ حال تو یہ ہے
میرا گھر
میرے عورت ہونے کی مجبوری کا
پورا لطف اٹھاتا ہے
ہر صبح
میرے شانوں پر
ذمہ داری کا بوجھا لیکن
پہلے سے بھاری ہوتا ہے
پھر بھی میری پشت پہ
نا اہلی کا کوب
روز بروز نمایاں ہوتا جاتا ہے

Rate it:
Views: 643
01 Nov, 2011