مہمل ہو یا بے مہمل ہم تو مہر بر لب ہی رہتے ہیں
محفل میں تیری یوں ہم تو سر بَمُہر ہی رہتے ہیں
مے کدہ میں ہم تو نہیں مے آشام ہی رہتے ہیں
ہاتھوں میں انکے تو مے ناب کے جام ہی رہتے ہیں
جُھوٹ کے پاؤں نہیں سچ چُھپتا نہیں راست گوئ راس نہیں
سنگت میں یوں ان سب کی ہر قدم پر ہم ناکام ہی رہتے ہیں