ٹوٹ کیوں نہیں جاتا میرے دل کا یہ پیالہ جس نے تیری دید کے چند گھونٹ پیئے ہیں یہ انکھوں کا برسنا تو عجب برسات لیے ہے ہم نے مہ محبت کے فقط چند قطرے لیے ہیں نڈھال ہے زندگی مگر لب خاموش تماشائی دھاگہ وفا نےکنولؔ ہمارے لب سیے ہیں