میرا حال کیا ہوا

Poet: UA By: UA, Lahore

کس کس طرح سے یاد کیا کیا بتاؤں میں
نہ سوؤں نہ جاگوں نہ کہیں آؤں جاؤں میں

مجھ سے تو خوش نصیب ہیں میرے رقیب جو
رہتے ہیں ان کے پاس جنہیں چاہتا ہوں میں

خود اپنے دل سے پوچھو میرا حال کیا ہوا
اپنی زباں سے کیسے دل کا حال کہوں میں

تم نے ہمارے خواب چرانے کی بات کی
نیند بھی خوابوں کے ساتھ وارتا ہوں میں

میں تمہارے سامنے ہوں تم فیصلہ کرو
اپنے لئے خود فیصلہ کرتا نہیں ہوں میں

سچائی کی تلاش میں خود اپنا دل ٹٹولو
میں سچ ہوں اور دل میں سدا رہتا ہوں میں

میں اپنے دل کے آس پاس تجھ کو پاتا ہوں
اور تیرے دل کے آس پاس رہتا ہوں میں

عظمٰی تو کیسے کیسے خواب دیکھنے لگی
کس نے کہا تم سے کہ تیرا ہوگیا ہوں میں

Rate it:
Views: 611
14 Jan, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL