میرا خدا
Poet: rafia bakht ali By: rafia bakht ali , okaraباھر کی ساری دنیا تو روشن ھے
تیرے دل کی دنیا میں یوں اندھیرا کیوں ھے
جب یقین ھے تجھے خدا ھی دینے والا ھے
ان خواہشات کا تم کو آسرا کیوں ھے
تیرا خدا گر تجھ سے خوش ھے تو اے رافی
تیرا یہ سجدہ ھوا قضا کیوں ھے
کویئ انسان جو روٹھے تو اس سے پوچھ بھی لوں
مگر خدا سے کیسے پوچھوں کہ وہ روٹھا کیوں ھے
تو تو شہ رگ سے بھی نزدیک ھے پھر تیرے میرے بیچ
یہ مسجد؛یہ مندر؛یہ گرجا کیوں ھے
آج کے دور میں تو کوئی موسی سا نہیں
امراء سے فرعون جھلکتا کیوں ھے
جب سے دیکھا ھے تجھے حقیقت کےآینے میں
اتنا بھیانک تیرا چہرا مجھے لگتا کیوں ھے
جب دیکھ پایا نہیں تو خواب میری آنکھوں کے
تو مہنگے داموں انہیں خریدتاکیوں ھے
اے میرے عہد کے فرعون میں تم سے پوچھتی ھوں
تو میرا خدا نھیں تو خود کو سمجھتا کیوں ھے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






