میری آرزو نا کرنا

Poet: Muhammad Nazakat Ali Iffti By: Muhammad Nazakat Ali Iffti, islamabad

بھری محفل میں کہا اس نے تمناء دید کی جستجو نہ کرنا
ارے دیکھو جو نصیب میں نہ ہو اس کی آرزو نہ کرنا

بکھر جاتے ہیں دریا سمندر کی آغوش میں جانے کے بعد
ہم زیرسمندر ہیں ڈوبنے کی خواہش میرے یار تو نہ کرنا

بے رنگ ہو گئی زندگی اس محفل میں میری خلوت میں رہ کر
لب کھولوں تو غم کہتے ہیں ارے اغیار سے گفتگو نہ کرنا

میں جب سے بچھڑا ہوں ساقی تیرے میخانے سے
جام غم پئے پھرتا ہوں میری رسوائی کو بکو نہ کرنا

گر کوئی پوچھے فانی عشق کی انتہا بھی ہے کوئی
تو رکھنا سامنے لحد میری اور پیش مجھے نمونہ کرنا

Rate it:
Views: 687
29 Mar, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL