ٹوٹ جاٴے نہ برم میرا ہئونٹوں کو ہلاوں کیسے اپنا ہاتھ چھوڑوانا تھا تو بول دیتے تم ہم سے حال جیسا بھی ہے میرا لوگوں کو سناوں کیسے وە اگر رولاتا بھی ہے مجھے تو رولاۓ جی بھر کے ہئمیں میری آنکھوں میں وە مسعود میں اٴس کو رولاوں کیسے