مجھ جیسی ہوتی
یا مجھ سے جدا ہوتی
چھوٹی ہوتی
یا بڑی ہوتی
اس کی خوشی میں
میری خوشی ہوتی
چاہے ڈانٹ لیتی
ہزار بار مگر
میری بہن تو ہوتی
چاہیے نا کرتی
مجھ سے پیار
مگر
ہوتی تو میری اپنی ہوتی
چاہے نا نکالتی وہ
وقت میرے لیے
مگر کچھ پلوں کے لیے
میری فکر تو ہوتی
میری کوئی بھی چیز
اس سے چھپی نا ہوتی
حق سے مانگ لیتی
اگر کبھی اسے کسی
چیز کی ضرورت ہوتی
یوں میری چیزیں بھی لکی
درازو میں قید نا ہوتی
کر لیا ، کرتی میں بھی
اپنا حال دل بیان اس کو
کہ ، آج مجھے
لفظوں کے سہارے
کی ضرورت نا ہوتی