میری جاگتی آنکھوں کو کوئی خواب تو دو

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

میری جاگتی آنکھوں کو کوئی خواب تو دو
میری بے چین راتوں کا کوئی حساب تو دو

تم خفا ھو مجھ سے بلا وجہ پھر بھی
ھو سکے تو میرے ان سوالوں کا جواب تو دو

میں نے لکھی تھی جس میں پیار بھری باتیں
خوبصورت یادوں کی میری وہ کتاب تو دو

دے نہیں سکتے اگر محبت تم، تو ایسا کرو
زھر دو، غم دو، یا پھر کوئی نیا عذاب تو دو

جس میں ڈوب کر فنا ھو جائے میرے دل کی دنیا
آنسوں کا ان آنکھوں میں کوئ سیلاب تو دو

کبھی تم کہا کرتے تھے ک تم پیارے ھو
برا ھی سھی لیکن آج مجھے کوئی خطاب تو دو

Rate it:
Views: 594
09 May, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL