میری داستانِ حسرت وہ سنا سنا کے روئے
مجھے آزمانے والے مجھے آزما کے روئے
کوئی ایسا اہلِ دل ہو کہ فسانہ محبت
میں اسے سنا کے روؤں وہ مجھے سنا کے روئے
میری آرزو کی دنیا دلِ ناتواں کی حسرت
جسے کھو کے شادماں تھے اسے آج پا کے روئے
تری بے وفائیوں پر، تری کج ادائیوں پر
کبھی سر جھکا کے روئے کبھی منہ چھپا کے روئے
جو سنائی انجمن میں شبِ غم کی آبِ بیتی
کئی رو کے مسکرائے کئی مسکرا کے روئے