میری سرزمیں

Poet: Muhammad Moazzam Akhlaq By: Muhammad Moazzam Akhlaq, Kuwait

کیا وحشت ہے کہ سشہر و بستیاں ہیں ویراں
لاشے بھتیرے ہیں اور کمیاب ہیں انساں

خوں اسقدر ہے پھیلا ہر سو کہ اب تو
چرند و پرند بھی ہیں جیسے انگشت بدنداں

وُہ لاچاری کہ نہ جائے رفتن نہ پائے ماندن
ذہن ماؤف، جسم ساکت، آنکھیں ویراں

کرتا ہے فصیل شہر سے قاضی یہ منا دی
ہے جاں عزیز تو کوئی بھی نہ آئے یہاں

اس قدر لاشے پڑے ہیں مرے گرد و نواح میں
کوئی دیکھے اگر مجھے تو ہو قاتل کا گماں

بارود کے دھویں میں کوئی سمت ملتی
شش و پنج میں ہیں جو بچ گئے ہیں جواں

ہاں کرتا تھا کبھی دل افروز شاعری معطم
چھین لیا حالت شہر نے اسکا حسن بیاں

Rate it:
Views: 489
17 Mar, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL