میری موت ہے میری ہمسفر

Poet: Mohsin Sahraai By: Mohsin Sahraai, Rahim Yar Khan

میری موت ہے میری ہمسفر میری زندگی بھی عجیب ہے
میرے چاروں طرف ہے جلوہ گر تیری بے رخی بھی عجیب ہے

میرا درد ہے لبِ آشنا تیری رنجشوں کے عذاب سے
میرے شعر ہیں میرے چارہ گر میری دل لگی بھی عجیب ہے

جو ہیں طعنہ زن میری ذات پر مجھے ان سے کوئی گلہ نہیں
میری جان سے وہ عزیز تر میری دوستی بھی عجیب ہے

میں لہو جگر سے گداز کر تجھے نقش کرتا ہوں ورق ورق
ہے قلم کی نوک سے مختصر تیری آگہی بھی عجیب ہے

میں پہر کی تپتی ہواؤں سے کڑی دھوپ میں کھڑا بے خبر
سرِ راہ گذر تیرا منتظر میری بے بسی بھی عجیب ہے

Rate it:
Views: 1047
31 Mar, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL