میری نظر میں سمایا جمال کیسا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

وہ پوچھتے ہیں میرا حال کیسا ہے
جواب دے دیا پھر یہ سوال کیسا ہے

دعا میں تاثیر نہیں نہ ہی دوا کام آئی
نہ میرا حال ایسا ہے نہ حال ویسا ہے

ہر ایک زہر کا تریاق ہو گیا تھا مگر
میری جاں کو لگا نیا وبال کیسا ہے

تمام راستے وا ہیں مگر میں جا نہ سکوں
میرے اطراف میں پھیلا یہ جال کیسا ہے

تیری ہر بات ہر انداز بھلا لگنے لگا
میری نظر میں سمایا جمال کیسا ہے

Rate it:
Views: 554
21 Apr, 2009