میری ہی کہانی مجھے سنا رہا تھا کوئی

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

میری ہی کہانی مجھے سنا رہا تھا کوئی
اپنے لفظوں میں میری ہی بات مجھے بتا رہا تھا کوئی

کیسے کٹتی ہے کسی کی جدائی میں شام
اداس شاموں کے سناٹتے سے گھبرا رہا تھا کوئی

بہت پاس سے بچھڑا ہیں اک ساتھی
جس کے لیے دل کھول کے لیے آنسو بہا رہا تھا کوئی

کیوں نا آیا اب تک ُاسے خیال میرا
جب کے ُاس کے خیال میں مرتا جا رہا تھا کوئی

ترس گئے میرے کان ُاس کی آواز سننے کو
اور وہ محفلوں میں جا کر اورو کو راگ سنا رہا تھا کوئی

آگئے کا کم تھے تقدیر کے ظلم مجھ پر
جو اب زمانے سے مل کر مجھ پے ظلم کر رہا تھا کوئی

Rate it:
Views: 518
27 Jun, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL