Add Poetry

میرے آنسو بھی تو گرتے رہے صحراؤں میں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

پیاس کا آج تماشا ہے اگر گاؤں میں
میرے آنسو بھی تو گرتے رہے صحراؤں میں

اڑ کے خوشبو کو میں چوموں گی یوں تتلی بن کر
پیار کے پھول بچھا دو نا کبھی پاؤں میں

جس طرح پیڑ کے سائے میں ملے چین و قرار
زندگی میں بھی گزاروں گی تری چھاؤں میں

نقشِ پا سوزِ نہانی ہے مری آج حیات
کرب کا رنگ ہی شامل رہا آشاؤں میں

سرخ گجروں کی تمنا میں تہہِ خاک ہوئے
جتنے آنسو تھے مری آنکھ کے دریاؤں میں

شامِ ہجراں کا سفر کیسے میں کاٹوں وشمہ
عشق کے آج بھی چھالے ہیں مرے پاؤں میں

Rate it:
Views: 360
19 Jul, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets