میرے الفاظوں کی تاثیر اس کی سوچ تک نہیں جاتی
میں رو بھی لوں اس کے سامنے تو اس کو قدر نہیں ہوتی
میں ایک کنارے کھڑا یہی سوچتا رہتا ہوں
وہ کہتی تو ہے محبت ہے اپ سے مگر جاتلا نہیں پاتی
میں مسکرا دیتا ہوں اور کہتا ہوں تم کوئی کانون تو نہیں
جو میرے جذباتوں کو یوں سزا دیتی ہو
ہاں بس سزا موت نہیں دیتیں پھر بھی زندہ دفنا دیتی ہو