میرے جنون شوق کا عالم ہی اور تھا
Poet: رفیق جابر By: کاظمین نوید, Karachiمیرے جنون شوق کا عالم ہی اور تھا 
 وہ ابتدائے عشق کا موسم ہی اور تھا 
 
 جس نے مرے شعور کو بخشا تھا اعتبار 
 وہ غم غم حیات نہ تھا غم ہی اور تھا 
 
 وہ لن ترانیاں نہ وہ لاف و گزاف تھا 
 وہ آ گیا تو بزم کا عالم ہی اور تھا 
 
 تہذیب نو نے موم کو پتھر بنا دیا 
 اک دن وہ تھا فسانۂ آدم ہی اور تھا 
 
 لذت شناس زیر غم عشق تھا یہ دل 
 لیکن جو اب کے بار ملا سم ہی اور تھا 
 
 شرح و بیاں سے اور الجھتا چلا گیا 
 اے ہم نشیں وہ قصۂ مبہم ہی اور تھا 
 
 پہلے بھی عرض حال یہ رویا ہے وہ مگر 
 کل رات اس کا گریۂ پیہم ہی اور تھا 
 
 خنجر کی دھار جس نے رگ جاں سے کاٹ دی 
 وہ اعتبار عظمت آدم ہی اور تھا 
 
 جابرؔ حریف گردش دوراں تھا ان دنوں 
 وہ تھا شریک حال تو دم خم ہی اور تھا
More Sad Poetry






