میرے حصے میں جو غم تھے

Poet: Majassaf Imran By: Majassaf Imran, Gujrat

میرے حصے میں جو غم تھے کیا وہ کم تھے
تو میرا تھا پھر کیوں جام بے خائنانه دے گیا

چشم اشک ریختن ہیں بس تیرے نام کے صاحب
زندگی بھر کی کھا کے قسمیں وہ رسوائی دے گیا

زندگی ٹوٹ کے گِر گئی میرے ہاتھ سے صورت زیبا
ہوش کھوئے تھے وارکرفت میں وہ سَم دے گیا

راس آئی نہ مجھے میری هویت تیرے نام سے
ہوا یوں کے میرا صبر میری آغوش میں دم دے گیا

ہے قلب شُکر گزار تہہ قلب سے اے مُصور تیرا
تو چلتے پھرتے اک شخص کو لاش کی صورت دے گیا

وقت کی جایگزینیاں نہ بدل سکیں میری حالتِ افسردگی
بھولتا ہوں اُسے یاد آتا ہے نفیس جو عنایتِ ستم دے گیا !!

Rate it:
Views: 521
25 Mar, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL