میرے خوابوں میں
Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwaliوہ رہتا ہے سوچوں میں ، میرے خیالوں میں
 ملا مجھ سے جب بھی ، ملا وہ میرے خوابوں میں
 
 زندگی جو سبق دیتی ہے ہم انسانوں کو
 نہیں ملتے کہیں بھی زمانے کی کتابوں میں
 
 زندگی کی حسیں لمحات ان جانے اندیشوں میں
 ہم گذار دیتے ہیں سوالوں میں ، جوابوں میں
 
 دنیا کی زندگی دو دنوں کی ہے آخر موت آنی ہے
 گذارو نہ اسے ہر گز، شرابوں میں، سرابوں میں
 
 غریبوں کی زندگی میں وہ سکھ چین و طرز حیات کہاں
 ہوتے ہیں جوزمانے کے امیروں میں ، نوابوں میں
 
 کرم ہے رب کا ، فضل ہے رب کا ورنہ کاشف
 عمل ایسے ہمارے ہیں، زندگی کٹتی عذابوں میں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






