میرے زندہ رہنے پر مجھے تم بھی تو کوئی داد دو

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabia

میرے ہمنوا میرے ہمسفر
ان الجھنوں سے مجھے نکال دو

مدت سے میں کشمکش میں ہوں
ُان سوالوں سے مجھے نجاد دو

تیری خاموشی کے تماچے مار رہے ہیں مجھے
بے وجہ کے تشدد سے مجھے آرام دو

میری ُعمر بھر کی مسافتیں ہیں
مجھے اب تو منزل کا مجھے نام ونشان دو

سنو میری اجڑی ہوئی کشتی کو
چاہو تو سنوار دو یا طوفان میں ُاتار دو

سمجھ سکوں تو یہ شاعری میرا درد ہے
کبھی فرصت ملے تو ان لفظوں کو سمبھال دو

مجھے اتنے خستہ حالاتوں میں دیکھ کر
میرے زندہ رہنے پر مجھے تم بھی تو کوئی داد دو

Rate it:
Views: 496
13 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL