میرے صنم کی سادگی تو دیکھو.

Poet: Maria Riaz By: Maria riaz, Haroona abad

ہائے میرے صنم کی سادگی تو دیکھو
کرکے بے وفائی پوچھتے ہیں بے وفائی کیسی ہوتی ہے
ہائے نادان صنم کی سادگی تو دیکھو
سجا کر ہنسی لبوں پر کہتے ہیں
تمہارے چہرے کی مسکراہٹ کہاں گئی
ہائے مرے نادان صنم کی سادگی تو دیکھو
ظلم پر ظلم کرکے پوچھتے ہیں
زخم ذیادہ گہرا تو نہیں ہوگیا.
ہائے میرے صنم کی سادگی تو دیکھو
چھوڑ کر جارہے ہیں اور پوچھتے ہیں
‏"تمہیں کہاں چھوڑ دوں".‏‎ ‎

Rate it:
Views: 612
20 Jun, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL