میرے عشق سب میری جاں تیرے ہیں
دل کے سب خانےنہاں تیرے ہیں
اِک گُلِ رطب کیا ہے تیرے سامنے
تعریف کے سب گلستاں تیرے ہیں
لوگ تجھے پانے کوکیا کیا نہیں کرتے
جبکہ صحرا و گل میں نشاں تیرے ہیں
تیری جھیل سی آنکھوں کی مثال نہیں
یہ بال شبِ بے تاراں تیرے ہیں
میں اک جان کا نذرانہ کیا پیش کروں
یہ حسنِ تمام جہاں تیرے ہیں