میرے لیے تو اس نے خود کو اک ظالم ستم گر رکھا
Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, HarooNAbadہرجائی نے محبتوں میں فنکاری کا ہنر رکھا
 اپنی مہارتوں میں دل عزاری کا اثر رکھا
 
 میرے دل کے سکول خانے میں اس کے عشق کا ترانہ گونجتا رہا
 اپنی ہی آرزو میں خود کو نئے سروپ کا جادوگر رکھا
 
 دیکھا نا کبھی اس نے میری نگاہوں کے سمندر میں ڈوب کر
 جہاں تک میں جا نا سکی اپنی منزل کا ایسا سفر رکھا
 
 خود کو وقت کے علم کا بادشاہ مان کر مجھ پر ہنستا رہا
 میرے لیے تو اس نے خود کو اک ظالم ستم گر رکھا
 
 میں برداشت نا کر سکی اسے رقیب کے دل میں
 علم نا ہوا بے رحم نے خود کو ہر کسی کا دلبر رکھا
 
 میری محبت کا وجود اس کے گرد گردش کرتا رہا
 جس نے خود کو تمام عمر آوراگی کا رہبر رکھا
 
 دربدر بھٹکتا رہا حسن کی تلاش میں ہر بازار
 حسن پر دل ہارتا رہا حسن کا خود کو نامور سوداگر رکھا
More Sad Poetry






