میرے مرنے سے شاید اُسے صبر آ جائے

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

میرے مرنے سے شاید اُسے صبر آ جائے
یاربّ! میرا وقتِ قبر آ جائے

روح پرواز کر جائے جسم سے
جو آسماں سے دیکھوں ٗ وہ سحر آ جائے

کوئی تو بہانہ بن جائے موت کا
یا فلک سے اُتر کر زہر آ جائے

دیکھ لوں اب جو رہ گیا دیکھنے کو
دعا گو ہوں ٗ موت کا منظر آ جائے

کیا ہے گناہ ٗ کیوں تڑپتی ہیں روحیں؟
آخر کیا ہے اوپر ٗ نظر آ جائے

مَیں خواب میں اُس کو تسکین دے آؤں
اندھیر نگری سے میرا گزر آ جائے

شاید وہ یہی چاہتا ہے ٗ مَیں مر جاؤں
یہ سفر کاٹ کے دوسرا سفر آ جائے

Rate it:
Views: 613
05 Nov, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL