میرے وجود میں اک یاد چھوڑ گیا
جو پوری نہ ھوئی کبھی ایسی آس چھوڑ گیا
میرے لبوں پر اک پیغام چھوڑ گیا
یہ کرم نوازی ھے اسکی کم ھے کیا
کہ خود تو خوش ھے میری خواھش توڑ گیا
یہ میرا ظرف ھے وشمہ مجھکو اک روز کہہ گیا
عام لوگوں میں مجھے وہ اک خاص کر گیا
ھجوم سے مجھے اس لئے نفرت ھے
انہی ھجوم میں مجھے وہ تنہا چھوڑ گیا