Add Poetry

میرے پیکر میں تیری ذات کی تنصیب لازم ہے

Poet: طارق اقبال حاوی By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

میرے پیکر میں تیری ذات کی تنصیب لازم ہے
بہت بکھرا ہُوا ہوں میں، اور اب ترتیب لازم ہے

عجب وادی ہے وحشت کی، اَٹی ہے دُھول نفرت کی
گھر کو گھر بنانے کو، نئی ترکیب لازم ہے

مدھر سے راگنی گائیں، چلو کہ جام چھلکائیں
میرے گھر میں ہو آئے تم، کوئی تقریب لازم ہے

جہاں پر چار ذہنوں میں، بھرا شر ہو، کدورت ہو
تو ہو لاحق قبیلے کو، کوئی تخریب لازم ہے

میری برہم مزاجی کا، نہیں مطلب میں ایسا ہوں
وہاں میں جُھک کے مِلتا ہوں، جہاں تہذیب لازم ہے

کرو تقسیم تم حاوی، سدا خیر و محبت ہی
کہ اب اِس دَورِ نفرت میں، یہی ترغیب لازم ہے
 

Rate it:
Views: 682
02 Jun, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets