گو تیری جدائی میں
ہر شب بے چینی سےگزرے گی
دل کے اندھیر خانوں میں
وحشتوں کا رقص ہو گا
گو کہ تجھ بن راتوں کو
سویا نہں کروں گا
پھر بھی جان
میں اب رویا نہں کروں گا
شب ہجر تیری یادوں کے سہارے گزار لوں گا
پلکوں میں آئے اشکوں کو
دل میں اتار لوں گا
اپنے چہرے کو جدائی کے آنسوؤں سے
بھگویا نہں کروں گا
ہاں جان
میں اب رویا نہں کروں گا