میں اس امید پہ ڈوبا کہ تو بچا لیگا
Poet: Waseem Barelvi By: Faheem Ur Rehman, Surjani Town, 4B, Karachiمیں اس امید پہ ڈوبا کہ تو بچا لیگا
اب اسکے بعد میرا امتحان کیا لیگا
یہ ایک میلہ ہے وعدہ کسی سے کیا لیگا
ڈھلے گا دن تو ہر اک اپنا راستہ لیگا
میں بجھ گیا تو ہمیشہ کو بجھ ہی جاؤنگا
کوئی چراغ نہیں ہوں کہ پھر جلا لیگا
کلیجہ چاہیئے دشمن سے دشمنی کے لئے
جو بے عمل ہے وہ بدلا کسی سے کیا لیگا
میں لاکھ توڑ کے آجاؤں اس سے رشتہ وسیم
مجھے معلوم ہے کی وہ جب چاہے گا بلا لیگا
More Life Poetry






