Add Poetry

میں اور تو اک ساگر کے دو کنارے ہیں

Poet: saiyaan_sham By: saiyaan_sham, rawalpindi

میں اور تو اک ساگر کے دو کنارے ہیں
جن سے گزرنے والے رستے ہزاروں ہیں

وہ لمحے وہ باتیں تو گبھی نا بھول پائے گا
چاہے لاکھہ تیرے پاس نے بہانے ہیں

یہ حسن اتفاق ہے یا تیری کوئی نئ چال
جو تیرے کوچے سے میری خوشبوئیں آتی ہیں

تو پھولوں کی بات نا کر کانٹوں کا ذکر کر
تیرے لب تو صرف شعلے اگلنے والے ہیں

کبھی میرے درد کا سارا کرب تو سہتا تھا
اب تو میرے چاروں طرف ویرانے ہیں

تجھے بھی شوق بہت ہے بت پرستی کا
اب تیرے ہی مندر کے نئے پجاری ہیں

لوگ کس بھیڑ کا ذکر کرتے ہیں اب
یہاں تو ہم ہیں ہمای تنہائیاں ہیں

یں اب بھی انا پر ہوں قائم شام
چاھے اب سب روٹھنے والے ہیں

Rate it:
Views: 352
16 May, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets