سارے دن کے انتظار کے بعد
جب آنکھیں میری تھک جاتی ہیں
نیند سے بند سی بو جاتی بیں
ُچھم سےاتر آتی بے
ان میں حسین تصویر تیری
اور میں آنکھیں بند کیے
اکژ سوچتی ربتی بوں
کہ شاید آج تو
ادھر نکل آئے
میرے من کے پھول بھی کھل جائیں
لیکن
اتنی خوش قسمت کہاں
میں اور تقدیر میری