میں خود کو تلاش کروں کیا
میں جینے کی آس کروں کیا
ہر کوئی تو یہاں دغا دیتا ہے
میں ُاس کی بات کروں کیا
یوں تو رات بھر جلتا رہا دیا
مگر انتطار یار بجھ کر بھی نہ بھجا
میں ُاس کا ذکر کروں کیا
وہ تو برسا رہا ہیں
اپنی محبت کا بادل کسی اور پر
میں اپنی محرومی کا ُاس سے کہوں کیا
میرا محیسا میرے سامنے
ہو کر بھی میرے ساتھ نہیں لکی
میں ُاسے درد بے درد ڈھنڈوں کیا