میں اکیلا سا تنہا سا رہ گیا ہوں

Poet: Asif By: Farrukh, Lahore

میں اکیلا سا تنہا سا رہ گیا ہوں
ویراں گلی میں کوئی پتھر سا رہ گیا ہوں
ڈھونڈ مجھ کو اب فقط میخانوں میں
سہرامیں انجان سا رہ گیا ہوں
جب سے بیچا ہے اٗس نے میری وفا کو
بے سروسامان سا رہ گیا ہوں
کون روکے گا مجھ کو بربادی سے
سستی شراب سا رہ گیا ہوں
دل دھرکنے پہ بھی وہ یاد آتا ہے
فقط احتجاج سا رہ گیا ہوں
بڑی مشکل سے رکھا ہےقفس میں دل کو
ظالم صیاد سا رہ گیا ہوں
دل میں ترپ ہے اور آنکھ میں آنسوں
غم کا شہکار سا رہ گیا ہوں
آ دیکھ کبھی حالت میری
ویراں مزار سا رہ گیا ہوں
چلو چھورو،کہو اپنی ،کیسا دن بیتا؟
میں تو شبِ فراق سا رہ گیا ہوں
ٹوٹا ہوں اس قدر آصف
پُرانےمکان سا رہ گیا ہوں
 

Rate it:
Views: 939
10 Nov, 2015