میں اکیلا سا تنہا سا رہ گیا ہوں

Poet: Asif By: Farrukh, Lahore

میں اکیلا سا تنہا سا رہ گیا ہوں
ویراں گلی میں کوئی پتھر سا رہ گیا ہوں
ڈھونڈ مجھ کو اب فقط میخانوں میں
سہرامیں انجان سا رہ گیا ہوں
جب سے بیچا ہے اٗس نے میری وفا کو
بے سروسامان سا رہ گیا ہوں
کون روکے گا مجھ کو بربادی سے
سستی شراب سا رہ گیا ہوں
دل دھرکنے پہ بھی وہ یاد آتا ہے
فقط احتجاج سا رہ گیا ہوں
بڑی مشکل سے رکھا ہےقفس میں دل کو
ظالم صیاد سا رہ گیا ہوں
دل میں ترپ ہے اور آنکھ میں آنسوں
غم کا شہکار سا رہ گیا ہوں
آ دیکھ کبھی حالت میری
ویراں مزار سا رہ گیا ہوں
چلو چھورو،کہو اپنی ،کیسا دن بیتا؟
میں تو شبِ فراق سا رہ گیا ہوں
ٹوٹا ہوں اس قدر آصف
پُرانےمکان سا رہ گیا ہوں
 

Rate it:
Views: 970
10 Nov, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL