میں ایک تازہ غزل روز گنگناتی ہوں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

میں ایک تازہ غزل روز گنگناتی ہوں
اداس شام کو اکثر گلے لگاتی ہوں

تری گلی سے گزرتی ہوں اجنبی بن کر
میں اپنے حال پہ ہر وقت مسکراتی ہوں

جو شعر لکھتی ہوں تیرے لیے اداسی میں
وہی تو شعر میں دنیا کو پھر سناتی ہوں

یہ اضطرابی یہ بیتابی میری خاطر ہے
میں اپنے دل کو جدائی میں بھی لبھاتی ہوں

کتاب کھول کے رکھتی ہوں تیری یادوں کی
ہر ایک لفظ پہ کچھ اشک بھی بہاتی ہوں

فقط نہیں ہے قسمت میں اہتمامِ طرب
یہ جشنِ غم تو میں یہاں مناتی ہوں

Rate it:
Views: 356
28 Jun, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL