میں باغ ہوں
Poet: AzharM By: AzharM, Dohaمیں باغ ہوں 
 اتنا یاد رہے
 میرے پودوں کو چھو کر
 میرا پھل کھانے والے
 میں باغ ہوں
 
 میرے حسن سے آنکھیں ٹھنڈی کر کے
 ساتھ مجھے رکھ کے
 ایک نگاہ تفاخر
 لوگوں پر کافی نہیں
 ہاں میں تیری ملکیت ہوں 
 پر 
 یاد رہے
 میں باغ ہوں
 
 پانی میری جان ہے
 کہ پانی جب میری رگوں سے گزرتا ہے
 تو سیراب کیئے جاتا ہے مجھے
 تُو مجھے پانی دینا 
 بھول ہی جاتا ہے
 میں باغ ہوں
 
 میں تیری ملکیت کا وہ 
 پُر تعیش سامان نہیں 
 تُو نے خریدا
 رکھا 
 بھول گیا
 میں باغ ہوں
 
 دور بہت دور جو تنہا قبر ہے
 اُس پر بھی بھولا بھٹکا
 کوئی مسافر 
 آ جاتا ہے
 میں باغ ہوں
 میری حدود میں 
 کوئی اور پرندہ بھی تو آ سکتا ہے
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 