میں بھٹک رہا ہوں

Poet: UA By: UA, Lahore

میں بھٹک رہا ہوں مجھ کو کوئی راستہ دکھا دے
میرے راہ نما اب مجھ سے میرا مہرباں ملا دے

تنہا مسافتوں کے طویل سفر کا سلسلہ جاری ہے
کوئی راہ بر ملا دے کوئی کارواں دکھا دے

شب ہجر کی ظلمت سے جو سیاہ پڑ گیا ہے
اس رو سیاہ کو نور کا جلوہ ذرا دکھا دے

اے راہ کے مسافر اب تو سکوں میں آ جا
اب تو کسی مکان کا دروازہ کھٹکھٹا دے

عظمٰی اگر تجھے کوئی دیوانہ نظر آئے
پروانہ سمجھ کر اسے شمع کوئی جلا دے
 

Rate it:
Views: 451
19 Aug, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL