میں بھی کتنی پاگل ہوں دل کو روگ لگا بیٹھی ہوں
جھوٹے خوابوں کو اپنی آنکھوں میں سجا بیٹھی ہوں
جانتی ہوں اور مانتی ہوں یہ میرے بس کا روگ نہیں
لیکن پھر بھی اپنے دل کو میں تو روگ لگا بیٹھی ہوں
دل کے بند دروازوں پہ ہلکی سی اک آدستک پا کر
دل کے مقفل دروازوں کے سارے قفل ہٹا بیٹھی ہوں
ایک حسیں پل کی خوشیوں نے ایسا سخی بنایا کہ
اپنی چاہت کا سرمایہ بس اک پل میں لَٹا بیٹھی ہوں
عظمٰی یہ نادانی ہے یا چند لمحوں کی کہانی ہے
میں تو اس کہانی کو اپنا جیون بنا بیٹھی ہو
میں بھی کتنی پاگل ہوں دل کو روگ لگا بیٹھی ہوں
جھوٹے خوابوں کو اپنی آنکھوں میں سجا بیٹھی ہوں