میں بھی کتنی پاگل ہوں۔
اس شخس کی خاطر روتی ہوں
جس شخس کو میرا احساس نہیں،
میرے پاس ہو کر میرے ساتھ نہیں
میں بھی کتنی پاگل ہوں
اس شخس کو سوچا کرتی ہوں۔
جس کی سوچ پہ بھی میرا سایہ نھیں،
کوئی وعدہ جس نے نبھایا نہیں،
جو ساحل پہ کھڑا دیکھتا رہا،
تماشا میرے ڈوبنے کا،
مجھے بچانے ک لئے مگر،
ہاتھ اس نے بڑھایا نہیں،
میں بھی کتنی پاگل ہوں،
اس شخس کی خاطر روتی ہوں،
اس شخس کو سوچا کرتی ہوں،
میں بھی کتنی پاگل ہوں،