نا سوچا تھا کہ بدل جائی گی دنیا یوہی
میں بے بس پڑا تیرے انتظار میں ہوں
میں کھڑا عشق کے دربار میں ہوں
الجھاء تیری سوچوں کے ُغبار میں ہوں
تو نے دیکھا نہیں کبھی پلٹ کر مجھے
تیرا ان دیکھا جان نثار ہوں میں
میرے دل کا حال ُتو کیسے سمجھے
تجھ سے دور بیٹھا بیقرار ہوں میں
میرے آنسو بھی اب بہتے نہیں ہیں
مددت سے جو اشکبار ہوں میں
تو آئے گا تو کبھی بتاؤں گا فسانہ
جیسے ُتو نے سمجھا نہیں تیرا پیار ہوں میں
اک بھول کی سزا اتنی کیوں دے دی
میں تنہا رہتا بھرے سنسار میں ہوں
یہ نا سوچا تھا کہ بدل جائی گی دنیا یوہی
میں بے بس پڑا تیرے انتظار میں ہوں